ALLAH k Naam
*النور* -
*اللہ کے خوبصورت نام سیریز* لیکچر 90
🔹 "النور" اللہ سبحانہ و تعالی کے خوبصورت ناموں سے ایک نام ہے۔
🔹 اللہ سبحانہ و تعالی کا یہ نام قرآن و سنت دونوں جگہ بیان ہوا ہے۔ قرآن مجید میں آتا ہے:
*اللَّهُ نُورُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ مَثَلُ نُورِهِ كَمِشْكَاةٍ فِيهَا مِصْبَاحٌ ۖ الْمِصْبَاحُ فِي زُجَاجَةٍ ۖ الزُّجَاجَةُ كَأَنَّهَا كَوْكَبٌ دُرِّيٌّ يُوقَدُ مِن شَجَرَةٍ مُّبَارَكَةٍ زَيْتُونَةٍ لَّا شَرْقِيَّةٍ وَلَا غَرْبِيَّةٍ يَكَادُ زَيْتُهَا يُضِيءُ وَلَوْ لَمْ تَمْسَسْهُ نَارٌ ۚ نُّورٌ عَلَىٰ نُورٍ ۗ يَهْدِي اللَّهُ لِنُورِهِ مَن يَشَاءُ ۚ وَيَضْرِبُ اللَّهُ الْأَمْثَالَ لِلنَّاسِ ۗ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ* 《سورۃ النور 35》
اللہ آسمان و زمین کا نور ہے اس کے نور کی مثال ایک طاق کی سی ہے جس میں ایک چراغ ہے(یعنی مومن کا دل ) وہ چراغ ایک3 فانوس میں ہے وہ فانوس گویا چمکتا ہوا تارا ہے وہ چراغ ایک مبارک درخت زیتون کے تیل سے روشن کیا جاتا ہے جونہ مشرق میں ہوتا ہے نہ مغرب میں اس کا تیل قریب ہے کہ روشن ہوجائے، خواہ اسے آگ نے نہ چھوا ہو ،نور پر نور ہے
🔹 اللہ سبحانہ و تعالی کا حجاب بھی نور ہے اگر وہ اسے کھول دے تو اس کے چہرے کی شعاعیں جہاں تک اس کی نگاہیں پہنچتی ہیں دنیا کو جلا کر راکھ کر ڈالیں۔
🔹اللہ سبحانہ و تعالی ایسا نور ہے جسے کسی دنیا کے نور سے تشبیہ نہیں دی جا سکتی اور جسے دیکھا بھی نہیں جا سکتا
🔹 اللہ سبحانہ و تعالی خود نور ہے اور نور پیدا کرنے والا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "اللہ عزوجل نے نور کو بدھ کے روز پیدا کیا"
🔹 اللہ سبحانہ و تعالی اپنے نور کی طرف جس کی چاہتا ہے رہنمائی کرتا ہے۔
🔹 اللہ سبحانہ و تعالی نے فرشتوں کو نور سے پیدا کیا اس نے اپنے احکامات بھیجے اور انہیں نور قرار دیا ،اپنے پیغمبر کو نور کہا (نور ہدایت لے کر آئے) اپنی کتاب ، ہدایت اور ایمان کو بھی نور قرار دیا۔
🔹 پوری کائنات کو اللہ سبحانہ و تعالی نے منور کیا ہے اسی وجہ سے ہم چیزوں کو دیکھ پاتے ہیں۔ سورج اور چاند کو نور دینے والا بھی بھی اللہ ہے ۔
*هُوَ الَّذِي جَعَلَ الشَّمْسَ ضِيَاءً وَالْقَمَرَ نُورًا..*
وہی ہے جس نے سورج کو تیز روشنی اور چاند کا نور بنایا۔
🔹 اللہ سبحانہ و تعالی نے ہی مومن کے دل کو نور ہدایت سے روشن کیا اور وہی توفیق دیتا ہے کہ انسان اس روشنی میں ہدایت کی راہوں پر چلتا رہے۔
*أَوَمَن كَانَ مَيْتًا فَأَحْيَيْنَاهُ وَجَعَلْنَا لَهُ نُورًا يَمْشِي بِهِ فِي النَّاسِ* .... (122)
اور کیا وہ شخص جو (پہلے) مردہ تھا پھر ہم نے اسے زندہ کیا اور اس کے لئے ایک نور بنایا جس کے ساتھ وہ لوگوں میں چلتا پھرتا ہے ...
🔹 نور سے مراد صرف ظاہری نور نہیں باطنی نور بھی ہوتا ہے۔ دل کو اللہ تعالی نے بصیرت کی نگاہیں دی ہیں جو حق کے نور کو پہچان سکتی ہیں۔
🔹 قیامت کے دن اللہ سبحانہ و تعالی کے نور سے زمین چمک اٹھے گی۔ قیامت کے دن ہر چیز اتنی روشن ہوجائے گی کہ کوئی بھی چیز کسی سے اوجھل نہیں رہے گی۔
🔹 اللہ سبحانہ و تعالی اپنے مومن بندوں کو مرنے کے بعد بھی نور عطا کرتے ہیں۔ قیامت کے دن ایمان والوں کو خاص نور نصیب ہوگا۔ ہر ایک کو ان کے اعمال کو حساب سے نور دیا جائے گا
📌 *عملی نکات*
🔸 انسان کو چاہیے کہ وہ جہالت کے اندھیروں کو چھوڑ کر علم حاصل کریں
🔸 اللہ سبحانہ وتعالی سے نور مانگیں
*اللهم اجعل في قلبي نورا....*
اے اللہ میرے دل میں نور پیدا کردے ۔۔۔
اللہ سبحانہ و تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں دنیا اور آخرت کی روشنیاں عطا فرمائے اور ہمیں اپنے مقرب بندوں میں شامل فرمالے آمین
Comments
Post a Comment