دلوں پر سکینت کا اترنا 
دبئی میں دار البیان کی افتتاحی تقریب
استاذہ فرحت ہاشمی

آج جہاں طرح طرح کی نعمتیں ہمارے پاس ہیں کہ ہم نے اپنے کاموں کی آسانی کے لیے مختلف طرح کی نعمتوں کو ایجاد کر لیا ہے وہیں ہم اپنے دلوں کو پریشانیوں، غموں اور تکلیفوں سے بچانے میں ناکام ہیں۔ کیونکہ ہمارے دل ہمارے ہاتھ میں نہیں ہیں بلکہ سنن ترمذی کی ایک حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: 

"کوئی بھی شخص ایسا نہیں ہے جس کا دل اللہ سبحانہ و تعالی کی انگلیوں میں سے اس کی دو انگلیوں کے درمیان نہ ہو ، (سنن ترمذی ۳۵۲۲)

غموں، پریشانیوں، تکلیفوں سے نکلنے کا پہلا مرحلہ دلوں پر سکینت کا اترنا ہے جس کو ہمارے دلوں میں صرف اور صرف اللہ سبحانہ و تعالی کی ذات اتار سکتی ہے۔  اور اللہ سبحانہ و تعالی جس کے لیے چاہتا ہے اس کے دل پر سکینت نازل کرتا ہے۔ 

سکینت اس کیفیت کو کہتے ہیں جس میں ہمارا دل کوئی خبر سن کر سخت گھبراہٹ کا شکار ہو جائے تو اس وقت دل میں ٹھراؤ آجائے۔ 

🔹دل پر سکینت کا نزول

سکینت کا نزول اللہ سبحانہ و تعالی کے لشکروں میں سے ایک لشکر ہے جو مومنین کے دلوں پر اتارا جاتا ہے جس کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں چاہیے کہ ہم  ایمان، اعتقاد اور یقین کے ساتھ اللہ سبحانہ و تعالی سے رجوع کریں۔ 

🔹 گھبراہٹ کے موقع پر: 

۱- آیات سکینة کی تلاوت کریں۔ 
۲- قرآن مجید کی تلاوت کو معمول بنائیں۔ 
۳- مجالس قرآن میں شرکت کو لازم بنائیں۔ 
۴- تسبیحات کی کثرت کریں۔ 
۵- تنہائی میں اپنے رب سے باتیں کیا کریں۔ 
۶- ھم و غم کی مسنون دعائیں مانگیں۔ 

ان سب کے ساتھ ساتھ اپنے گناہوں کی معافی مانگنا انتہائی ضروری ہے اور اللہ سبحانہ و تعالی کے بارے میں ہمیشہ اچھا گمان رکھنا لازمی ہے۔ 

🔹 سکینت کے نازل ہونے کے فوائد 

جب ہمارے  دل پر سکینت نازل ہوتی ہے تو: 
- ہمارے دل میں اطمینان آجاتا ہے۔ 
- ہماری قوت فیصلہ بہتر ہوتی ہے۔ 
- ہماری شخصیت میں وقار اور ٹھراؤ آجاتا ہے۔ 
- ہماری شخصیت میں نرمی پیدا ہوتی ہے۔ 
- ہمارا دل خوف کی حالت میں  مضبوط ہوجاتا ہے۔ 
- ہمارے دل سے بے قراری اور بے چینی دور ہوتی ہے۔ 
- ہمارے ایمان میں اضافہ ہوتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

عشرہ_ذوالحجہ